فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کی پیرس میں ہوئی اہم میٹنگ میں پاکستان کو ٹیرر فنڈنگ اور منی لانڈرنگ روکنے میں ناکام رہنے پرکو بلیک لسٹ ہونے سے بچنے کے لئے کچھ مہینوں کی اور مہلت دی گئی ہے۔اس کو جلد ہی گرے لسٹ میں ڈالا جاسکتا ہے ۔ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں پاکستان کی فضیحت کے بعد ہندوستان کے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا کہ گرے لسٹ میںہونا کسی بھی ملک کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے ۔انہوں نے پاکستان کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسے بچنا ہے تو دہشت گردوں پر کارروائی کرنی ہو گی۔
بپن راوت نے کہا کہ فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے پڑوسی ملک کو بلیک لسٹ کرنے کے انتباہ کے بعد پاکستان پر دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کا دبا ؤہے۔ جس طرح سے پاکستان کو فروری 2020 تک کی مہلت ملی ہے، اس سے اس پر دباؤ ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ گرے لسٹ میں شامل ہونا ہی کسی بھی ملک کے لئے بڑے جھٹکے سے کم نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں پاکستان کو سخت پھٹکار لگاتے ہوئے فروری 2020 تک مہلت دی گئی ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دہشت گردوں پر کارروائی کرنے کے تعلق سے ایکشن پلان پورا کرے۔ اسی کے ساتھ یہ بھی انتباہ دیا گیا ہے کہ اگر طے وقت تک پاکستان نے دہشت گردوں کو دی جانے والی فنڈنگ پر روک لگانے کے سلسلہ میں کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا تو اس پر کارروائی کی جائے گی اور اس کو بلیک لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔