نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کے لئے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں تمام ریاستوں کو الرٹ رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ وزارت داخلہ نے رام جنم بھومی - بابری مسجد زمین تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے پیش نظر تمام ریاستوں سے چوکس رہنے کو کہا ہے۔ ڈرون سے ایودھیا شہرکی نگرانی کی جا رہی ہے -
بتا دیں کہ سپریم کورٹ جلد ہی ایودھیا معاملے پر اپنا اہم فیصلہ سنا سکتی ہے، جس کے پیش نظر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔اس سے پہلے مرکزی وزارت داخلہ نے اتر پردیش میں قانونی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے نیم فوجی دستوں کی 15 کمپنیوں کو بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ سینٹرل فورس کے قریب 4000 جوان 18 نومبر تک ریاست میں تعینات رہیں گے۔پوری ریاست میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے ۔ ایودھیا آنے والے تمام راستوں پر پولیس تلاشی مہم چلا رہی ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی 17 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں، ایسے میں ایودھیا میں رام جنم بھومی - بابری مسجد اراضی تنازعہ پر اب فیصلہ کسی بھی دن آ سکتا ہے۔
وی ایچ پی نے بندکیا پتھر تراشی کا کام
رام مندر پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)نے رام مندر کی تعمیر کے لئے پتھروں کو تراشنے کا کام بند کر دیا ہے۔وی ایچ پی نے 1990 کے بعد سے پہلی بار پتھر تراشنے کا کام بند کر دیا ہے۔ وی ایچ پی کے مطابق 1.25 لاکھ مکعب فٹ پتھر پہلے ہی تراشا جا چکا ہے۔تنظیم کا دعویٰ ہے کہ اتنا پتھر مجوزہ مندر کی پہلی منزل کی تعمیر کے لئے کافی ہے اور باقی ڈھانچے کے لئے 1.75 لاکھ مکعب فٹ پتھر اب بھی تراشا جانا ہے۔
وی ایچ پی نے متنازعہ معاملے پر فیصلہ آنے سے پہلے اپنے کارکنوں سے امن برتنے اور جشن کا ماحول بنانے سے بچنے کی اپیل کی۔وی ایچ پی نے کہا کہ ہم سب کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ کوئی بھی واقعہ کو ہندؤوں اور مسلمانوں کے خوشگوار تعلقات میں زہر گھولنے والا نہیں ہونا چاہئے۔