اسپورٹس ڈیسک :ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ(بی سی سی آئی) نے پچھلے 10 ماہ سے معاہدہ کرنے والے کرکٹرز کو تنخواہیں ادا نہیں کی ہے ۔ دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ کے پاس 27 معاہدہ کئے ہوئے کھلاڑی ہیں ، جنہیں 7 حصوں ( اے + اے، بی اور سی ) میں تقسیم کیا گیا ہے ۔اے + کیٹیگری کے کھلاڑیوں کو 7 کروڑ، جبکہ اے ، بی اور سی زمرے کے کھلاڑیوں کو بالترتیب 5 ،3 اور 1 کروڑ روپے سا لانہ ملتے ہیں۔
ایک خبر کے مطابق ، کچھ کھلاڑیوں کو گذشتہ سال اکتوبر کے بعد سے سہ ماہی قسطیں نہیں ملی ہیں ۔بورڈ نے 2 ٹیسٹ ، 9 ونڈے اور 8 ٹی ٹونٹی میچوں کے لئے میچ فیس بھی تقسیم نہیں کی ، جو قومی ٹیم نے دسمبر 2019 سے کھیلا تھا۔
فی الحال کسی بھی نقدی بحران کا سامنا نہ کرنے کے باوجود بی سی سی آئی نے 8 معاہدہ کرکٹرز کو ادائیگی نہیں کی ہے۔ اس خبرنامے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں نے اس کی تصدیق کی ہے ، جس میں کہا گیا کہ انہیں 10 مہینوں سے اپنا بقایا نہیں ملا ہے ۔ ایک کھلاڑی جس کو پیسے نہیں ملے انہوں نے بتایا کہ بورڈ عام طور پر کھلاڑیوں کو ہر تین مہینے میں معاہدہ بقائے کے لئے چالان بھرنے کے لئے کہتا ہے ۔
کھلاڑی نے کہا ، جب سے بی سی سی آئی نے معاہدہ جاری کیا ہے اس وقت سے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ بی سی سی آئی معاہدے کی رقم 4 اقسطوں میں ادا کرتا ہے۔ اس میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ پچھلے مہینے فروری میں ہم سے نیوزی لینڈ کے دورے کے لئے انوائس بھرنے کو کہا گیا تھا لیکن ابھی تک رقم نہیں موصول ہوئی ہے۔ فی الحال ، بی سی سی آئی کی طرف سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے
بی سی سی آئی ذرائع کے مطابق ، کھلاڑیوں کو رقم وصول کرنے میں تاخیر کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بورڈ کے پاس دسمبر سے چیف فنانشل آفیسر نہیں ہے اور گزشتہ 6 ماہ سے ایک چیف ایگزیکٹو آفیسر اور جنرل منیجر (کرکٹ آپریشنز) نہیں ہیں۔ آخری معاہدہ ختم ہونے کے بعد ان اہم انتظامی عہدوں کو پر نہیں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ معاہدہ کرنے والے کرکٹرز کے لئے کل رقم 99 کروڑ روپے ہے ، جس میں گریڈنگ کے مطابق ادائیگی کی گئی ہے۔ مارچ 2018 تک بی سی سی آئی کے ذریعہ جاری کردہ آخری بیلنس شیٹ کے مطابق مارچ 2018 تک اس کے پاس 5526 کروڑ روپئے نقد اور بینک میں تھے ، جس میں فکسڈ ڈپازٹ میں 2992 کروڑ روپے شامل تھے۔ اپریل 2018 میں ، بی سی سی آئی نے اسٹار ٹی وی کے ساتھ 6138.1 کروڑ میں پانچ سالہ نشریاتی معاہدے پر دستخط کیے۔