نیشنل ڈیسک : بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے اتوار کے روز کہا کہ ان کے ملک نے ہندوستان سے گذارش کی کہ اگر اس کے بعد وہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے بنگلہ دیشی شہریوں کی فہرست ہے تو اسے مہیا کرایا جائے اور وہ انہیں بنگلہ دیش میں واپس آنے کی منظوری دے گا ۔ ہندوستان کی این آر سی ( نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس) پر ایک سوال کے جواب میں مومن نے کہا کہ بنگلہ دیش - ہندوستان کے تعلق 'بہت اچھے ' ہیں لیکن ان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ مومن نے مصروف رہنے کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کے روز ہندوستان کا اپنا دورہ منسوخ کردیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے این آر سی عمل کو اپنا اندرونی معاملہ بتایا ہے اور ڈھاکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس سے بنگلہ دیش پر اثر نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ ہندوستانی شہری اقتصادی وجوہات سے بچولئے کے ذریعے غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش میں گھس رہے ہیں ۔ مومن نے کہا،' لیکن اگر ہمارے شہریوں کے علاوہ کوئی بنگلہ دیش میں گھستا ہے تو ہم اسے واپس بھیج دیں گے ۔ ان سے ان رپورٹوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ کچھ لوگ ہندوستان کے ساتھ لگتی سرحد کے ذریعے قانونی طور سے ملک میں گھس رہے ہیں ۔
مومن نے کہا کہ بنگلہ دیش نے نئی دہلی سے گذارش کی ہے کہ اگر اس کے پاس ہندوستان میں غیر قانونی طور سے رہ رہے بنگلہ دیشیوں کی فہرست ہے تو انہیں مہیا کرائے ۔ انہوں نے کہا کہ،' ہم بنگلہ دیشی شہریوں کو واپس آنے اجازت دیتے دیں گے کیونکہ ان کے پاس اپنے ملک میں داخل ہونے کا حق ہے ۔ ' یہ پوچھے جانے پر کہ انہوں نے ہندوستان کا دورہ منسوخ کیا ، تو اس پر انہوں نے مصروف رہنے اور خارجہ امور کے ریاستی وزیر شہریار عالم اور ملک میں وزارت کے سیکرٹری کی غیر موجودگی کے باعث انہیں ہندوستان دورہ منسوخ کرنا پڑا ۔