میرٹھ : اترپردیش اور اتراکھنڈ کے سابق گورنر عزیز قریشی نے موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکز اور صوبائی حکومتوں پر جم کر نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر - بابری مسجد کے اوپر سپریم کورٹ کو جو فیصلہ آیا ہے وہ ثبوت کی بنیاد پر نہیں بلکہ آستھا کی بنیاد پر آیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے مسلم طبقہ کے جذبات کو ٹھیس ضرور پہنچی ہے لیکن مسلم طبقہ نے یہ بات طے کرلی تھی کہ جو بھی فیصلہ سپریم کورٹ دے گا اسے مان لیاجائے گا ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد کو سب سے اوپر رکھتے ہوئے جس میں ہندو مسلم یکجہتی اور ملک کی ترقی شامل ہو ایسے فیصلے کو خیال میں رکھتے ہوئے اس معاملے میں نظر ثانی عرضی داخل نہیں کرنی چاہئے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 5 ایکڑ زمین مسجد کیلئے دینے کیلئے حکم دیا ہے اس زمین کو بھی مندر بنانے کیلئے دان کردینا چاہئے ۔