اتر پردیش کے رامپور سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی ( سٹیزن امینڈمینٹ) ( سی اے بی )بل پیش کئے جانے پر موجودہ حکومت پر اقتدار کی طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔وہیں اس بل کے بعد این آر سی لانے کی تیاری کو لے کر اکثر پوچھے گئے سوال پر بھی ملک میں بے روزگاری کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس کاروبار نہیں ہے ،کام نہیں ہے
بتا دیں کہ اعظم خاں نے لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے پاس ہونے پر کہا کہ طاقت کے بل پر فیصلہ ہوا ہے اور طاقت بھی بڑی طاقت ہے، اپوزیشن کی تعداد کم ہے۔ اپو زیشن کتنی ہی صحیح بات کہے پر اس کی سماعت نہیں ہوگی، لیکن اچھی جمہوریت کی مثال یہ ہے کہ بر سر اقتدار پارٹی کو اپوزیشن کہ صحیح بات کو نہ صرف سننی چاہئے بلکہ اسے مان لینا چاہئے ۔ جس سوال پر ملک آج بٹا ہوا ہے اسی سوال پر تو 1947 میں بھی بٹاتھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک کی تقسیم ہوئی اس وقت مسلمانوں کے علاوہ کسی کے پاس پاکستان جانے کا متبادل راستہ نہیں تھا۔ اس کے باوجود بھی جو مسلمان اس وقت پاکستان نہیں گئے وہ شاید ان لوگوں سے زیادہ بڑے دیش بھگت اورمحب وطن تھے، جن کے پاس جانے کا متبادل نہیں تھا۔اب اگر اس حب الوطنی کی یہی سزا ہے تو اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ جمہوریت میں دماغ نہیں سر گنے جاتے ہیں۔