Latest News

ایودھیا تنازعہ: نظر ثانی عرضی پر سماعت کل، آئینی بینچ کرے گی فیصلہ

ایودھیا تنازعہ: نظر ثانی عرضی پر سماعت کل، آئینی بینچ کرے گی فیصلہ

نئی دہلی:ایودھیا  رام جنم بھومی - بابری تنازعہ پر تاریخی فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواستوں پر جمعرات کو سپریم کورٹ کی آئینی  بینچ بیٹھے گی ۔اس دوران نظر ثانی درخواستوں کی میرٹ پر بحث کی جائے گی اور فیصلہ کیا جائے گا کہ ان نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کھلی عدالت میں کی جائے یا نہیں۔ اس معاملے میں ہندو فریق  کی جانب سے  ہندو مہاسبھا نے فیصلے پر نظر ثانی درخواست کی کوشش کی ہے جبکہ مسلم فریق نے  کئی نظر ثانی عرضیاں داخل کی ہیں۔
سپریم کورٹ میں نو نومبر کو ایودھیا معاملے میں دئیے گئے فیصلے کے نظر ثانی کو لے کر دائر پانچ درخواستوں کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ  (اے آئی ایم پی ایل بی )کی حمایت حاصل ہے۔ان درخواستوں کو سینئر وکیل راجیو دھون اور ظفریاب جیلانی کے معائنے  میں مفتی حسب اللہ ، مولانا محفوظ الرحمن، مصباح الدین ، محمد عمر اور حاجی محبوب کی طرف سے دائر کی گئی ہے ۔
اے آئی ایم پی ایل بی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کرنے کی حمایت کریں گے اور سینئر وکیل نے کیس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے مسودہ تیار کیا ہے۔جیلانی نے کہا تھا کہ اگر نظر ثانی درخواستوں پر کھلی عدالت میں سماعت ہوگی تو دھون کورٹ کے سامنے کیس  کو پیش کریں گے۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے گزشتہ ماہ سپریم کورٹ کی پانچ  رکنی آئینی بینچ نے سالوں سے جاری ایودھیا زمین تنازعہ پر 9 نومبر کو دئیے  اپنے فیصلے میں 2.77ایکڑ متنازع زمین کو رام لال براجمان کو دیتے ہوئے وہاں رام مندر کی تعمیر کے لئے حکومت کو ٹرسٹ کے قیام کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے اس معاملے کے دوسرے فریق  سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں مسجد تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین دستیاب کرائے جانے کی ہدایت بھی دی تھی ۔
مسلمانوں کی جانب سے اس معاملے کے اہم فریق رہے سنی وقف بورڈ نے کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضی داخل نہیں کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کے لئے عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top