Latest News

ایودھیا تنازعہ: ہم یہاں بابر کے ''پاپ- پُنیہ کا فیصلہ کرنے نہیں بیٹھے: سپریم کورٹ

ایودھیا تنازعہ: ہم یہاں بابر کے ''پاپ- پُنیہ کا فیصلہ کرنے نہیں بیٹھے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں آج رام جنم بھومی -بابری مسجد تنازعہ کی روزانہ سماعت کا آج  34  واں دن ہے۔جمعہ (27 ستمبر)تک مسلم فریق  کی جانب سے دلیلیں جاری رہی تھیں، آج بھی مسلم فریق  اپنی دلیل رکھ رہا ہے۔اس کے بعد ہندوفریق کی طرف سے ان کا جواب دیا جائے گا۔ہندو فریق کی جانب سے  دلیل شروع ہونے سے پہلے مسلم فریق کی طرف  سے شیکھر نفاڈے نے اپنی بات عدالت میں کہی، اب نجم پاشا اپنی دلیلیں رکھ رہے ہیں۔
بابر کے مسجد بنانے کو گناہ نہیں کہہ سکتے
سپریم کورٹ میں مسلم طرف سے کی طرف نجم پاشا نے کہا کہ مسجد کے ڈیزائن کا شریعت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بادشاہ کے لئے تب قرآن کوئی قانون نہیں تھا، لہٰذا قرآن کی کسوٹی پر بابر کے مسجد بنانے کو گناہ نہیں کہہ سکتے کیونکہ اس وقت بادشاہ کے ہر قدم اور کام کو شریعت کے مطابق دیکھنے کی ضرورت نہیں تھی۔
رام للا براجمان نے ثالثی سے کیا انکار
ایودھیا سماعت کے دوران رام للا براجمان نے سپریم کورٹ سے کہا کہ ہم  اس معاملے پر کسی بھی طرح کی ثالثی میں حصہ نہیں  چاہتے ہیں،اس پر عدالت ہی فیصلہ کرے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سماعت کر رہے ہیں اور 18 اکتوبر تک بحث ہوگی ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ ہماری توجہ  اس معاملے میں مقررہ میعاد پر ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو ہفتہ کو بھی سماعت جاری رہے گی۔
ہم یہاں بابر کے پاپ - پنیہ کا فیصلہ کرنے نہیں بیٹھے
مسلم فریق کی طرف سے نجم پاشا نے کہا کہ جب بابر راج کر رہا تھا تو وہ خود مختار تھا، کسی کو جوابدہ نہیں تھا۔اس نے قانون اور قرآن کے مطابق راج کیا۔مخالف فریق کہہ رہے ہیں کہ بابر نے مسجد بنا کر گناہ کیا، لیکن اس نے کوئی بھی گناہ نہیں کیا۔اس دوران جسٹس بوبڑے نے کہا کہ ہم یہاں بابر کے پاپ - پونیہ ( گناہ - ثواب )کا فیصلہ کرنے نہیں بیٹھے ہیں، ہم یہاں قانونی قبضے پر دعوے کی جانچ کرنے کے لئے بیٹھے ہیں۔
نرموہیوں نے عمارت میں گھس کر پوجا اور قبضے کی کوشش کی
مسلم طرف سے کی طرف سے نجم  پاشا نے عدالت میں کہا کہ پٹیشن-تاریخی ریکارڈ کے مطابق، 1885 میں نرموہیوں نے عمارت میں اندر گھس کر پوجا اور قبضے کی کوشش کی۔ویراگیوں نے رام چبوترے پر قبضہ کیا تھا۔اس پر عدالت نے کہا کہ یہ قانونی مسئلہ ہے۔مسلم فریق کی طرف سے  وکیل نے کہا کہ بابر اس وقت حکمرا ن اور بادشاہ تھا، اس لئے اس نے مسجد بنانے کا حکم دیا۔
 



Comments


Scroll to Top