مودی حکومت کے جموں کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی دفعہ 370 کو ختم کئے جانے کے خلاف نیشنل کانفرنس نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ دفعہ 370 کو ختم کرنے اور جموں و کشمیر تشکیل نو ایکٹ 2019 کو 'غیر آئینی' اعلان کرنے کے سلسلے میں ہدایات جاری کرے۔ سپریم کورٹ میں یہ عرضی فاروق عبداللہ کی پارٹی کے لیڈر اور علیحدگی پسند عبدالغنی لون کے بیٹے محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے دائر کی ہے۔انہوںنے گہار لگائی ہے کہ جموں کشمیر کو دو حصوں میں بانٹنا غیر آئینی اور جمہوریت کے خلاف ہے، لہٰذا اس کی عمل آوری پر فوراً روگ لگے ۔
بتادیں کہ اس سے پہلے آٹھ اگست کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 ختم کئے جانے کے خلاف دائر عرضی پر پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔عدالت نے درخواست گزار سے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے خلاف ان کی درخواست پر مقررہ وقت میں سماعت ہوگی۔اس درخواست کو وکیل منوہر لال شرما نے عدالت میں دائر کیا تھا۔جسٹس این وی رمانا کی صدارت والی بینچ نے کہا تھاکہ کیس انڈر لسٹ ک کر نے کے لئے معاملے کو مناسب پیٹھ کے سامنے رکھا جائے گا۔یعنی اسے بھارت کے چیف جسٹس کے سامنے درج کیا جائے گا۔ذاتی طور پر درخواست دائر کرنے والے وکیل منوہر لال نے اپنے کیس کا ذکر کرتے ہوئے پیٹھ سے اسے 12 یا 13 اگست کو درج کرنے کی درخواست کی تھی۔