شملہ:دنیا بھر میںکورونا وائرس کا خوف بڑھ گیا ہے ۔ ہندوستان میں بھی متعدد مشتبہ مریض اب تک سامنے آ چکے ہیں ۔ہماچل پردیش میں مشتبہ مریض ملنے کے بعد حکومت سخت قدم اٹھارہی ہے ۔ وہی کوروناوائرس کی روک تھام اور علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ اب ہماچل پردیش حکومت نے نیا قانون جاری کیا ے اس کے تحت کورونا وائرس کے علاج اور روک تھام میں دخل دینے والوں کو جیل جانا پڑ سکتا ہے ۔
اس سے متعلق کارروائی کے لئے ہماچل پردیش حکومت نے ڈی سی ، اے ڈی سی اور ایس ڈی ایم کو اختیار دیا ہے۔وزیر اعظم ٹھاکر نے بھی ہائوس میں ان قوانین کوجاری کرنے کی جانکاری دی ۔ انہوں نے عوام سے کورونا وائرس کے چلتے عوامی جلسے ملتوی کرنے کی درخواست کی ۔انہوں نے کہا کہ اس سے انفیکشن کی امیدوں کو روکاجا سکے گا۔ ایسے جلوس ضروری ہوں تو محکمہ وزارت کے احکام کے مطابق منعقد کر کے بچائو کیا جا سکے گا۔انہوں نے کورونا سے جڑی جانکار ی نگرانی یونٹ کو بھی دینے کو کہا ۔
ایپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ 1897کے تحت بنائے ہماچل پردیش ایپیڈیمک ڈیزیز کووڈ19قوائد 2020 کے مطابق اگر کوئی علاج اور بچائو کے طریقے کو ماننے سے منا کرتا ہے تو متعلقہ ضلع مجسٹریٹ ، اے ڈی ایم ، اپ منڈل افسر اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ فوجداری طریقہ کار 1973کی دفعہ 133 کے تحت کارروائی ہوگی۔یہ آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت قابل سزا جرم ہوگا۔ اس دفعہ کے تحت کارروائی کا بھی انتظام ہے ۔ پری محل شملہ میںایک میٹنگ ہوئی ، جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری صحت آر ڈی دھیمان نے کی ۔ اس میں افسران کو اس وائرس سے بچائو کے طریقوں کی تربیت دی گئی۔ وائرس سے متاثرہ ممالک سے آئے افراد کی جانکاری سرولانس یونٹ کو دینی ہوگی ۔