نیشنل ڈیسک: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون پر اٹھے سیاسی بوال اور شمال مشرقی ریاستیں کے کچھ وزرائے اعلیٰ کی اپیل کے بعد اس میں کچھ ترمیم کے اشارے دئیے ہیں ۔ شاہ نے شمال مشرق کے لوگوں کو یقین دیا کہ اس ایکٹ سے ان کی ثقافت ، زبان ، سماجی شناخت اور سیاسی حقوق متاثر نہیں ہوں گے ۔
شاہ نے کہا کہ میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما اور ان کی حکومت کے وزراء نے اس مدعے پر چرچہ کیلئے جمعہ کے روز ان سے ملاقات کی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے کچھ وزرائے اعلیٰ نے بتایا کہ میگھالیہ میں مسئلہ ہے ۔ میں نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ کوئی مدعا نہیں ہے ۔ اس کے بعد بھی انہوں نے مجھ سے مجھسے قانون میں کچھ ترامیم کرنے کو کہا ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ میں سنگما جی کو کرسمس کے بعد وقت ملنے پر میرے پاس آنے کو کہا ۔ ہم میگھالیہ کے لئے تخلیقی طریقے سے حل ڈھونڈنے کیلئے سوچ سکتے ہیں ۔ کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس سے پہلے آسام کے وزیر اعلیٰ سربانند سونووال نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کے حقوق کی حفاظت کیلئے وقف ہیں ۔
شاہ کا شہریت قانون پر یہ بیان بیحد اہم مانا جارہا ہے ۔ بتا دیں کہ مغربی بنگال ، کیرل، پنجاب ، مہاراشٹر مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ پہلے ہی اشارہ کر چکے ہیں کہ وہ اپنے صوبوں میں شہریت ترمیمی قانون کا نفاذ نہیں کریں گے ۔