بالی وڈ اداکارہ امیشا پٹیل کے خلاف رانچی کورٹ نے گرفتار وارنٹ جاری کیا ہے۔ امیشا پر پروڈیوسر اجے کمار نے ڈھائی کروڑ روپے کا چیک باؤنس کا الزام لگایا ہے۔اجے کا الزام ہے کہ انہوں نے سال 2018 میں فلم دیسی میجک بنانے کے لئے 3 کروڑ روپے قرضے دئیے تھے۔اس کے بعد وہ جب بھی امیشا سے پیسے واپس مانگتے تو وہ اس بات پر کوئی نہ کوئی ٹال مٹول کر جاتی تھیں یا کوئی جواب نہیں دیتی تھیں۔
بعد میں جب فلم ٹھنڈے بستے میں چلی گئی تو پروڈیوسر نے پیسے مانگے۔امیشانے ڈھائی کروڑ کا چیک بھی دیا۔مگر جب چیک کو بنک میں لگایا گیا تو وہ باؤنس ہو گیا۔اسی معاملے میں امیشا کے خلاف رانچی کورٹ میں دھوکہ دہی کا کیس چل رہا ہے۔اجے نے بتایا کہ کیس درج کرنے کے بعد سے لے کر اب تک امیشا سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن انہوں نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا۔
اس کے بعد امیشا کو سمن بھیجے گئے اور پیسوں کو لے کر کورٹ میں کارروائی چلتی رہی۔ بتاتے چلیں کہ 3 کروڑ کے فراڈ کیس کی وجہ سے سرخیوںمیں چل رہی امیشا پٹیل اپنے زمانے میں بالی وڈ کی مشہور ادکاراؤں میں شمار تھیں۔امیشا پر یہ بھی الزام ہیں کہ پیسے مانگنے پر انہوں نے مشہور لوگوں کے ساتھ آپ کی تصاویر دکھا کر دھمکانے کی بھی کوشش کی تھی۔
پہلے بھی لگ چکے ہیں ایسے الزامات
امیشا پر یہ اس طرح کا پہلا معاملہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی ان پر دھو کہ دھڑی کا الزام لگ چکا ہے۔اس سے پہلے امیشا پر 11 لاکھ روپے لینے کے بعد آرگنائزر کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام لگا تھا۔امیشاپر الزام تھا کہ انہوں نے ایک شادی واقعہ میں آکر رقص کرنے کے 11 لاکھ روپے لئے تھے، لیکن پیسے لینے کے بعد وہ ایوینٹ میں نہیں پہنچیں۔یہ رقم ملزم راجکمارکی طرف سے نیو میکس انٹرٹینمینٹ کمپنی کے نام سے لی گئی تھی۔امیشاپر یہ الزام مرادآباد میں ڈریم ویژن ایونٹ مینجمنٹ کمپنی چلانے والے پون ورما نے لگائے تھے۔