صوتی(آواز) آلودگی کو لے کر الٰہ آباد ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ڈی جے بجانے کی اجازت دینے پر ہائی کورٹ نے مکمل پابندی لگا دی ہے۔ آرڈر کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 5 سال جیل اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔کورٹ نے کہا کہ اگر ڈی جے بجانے کی شکایت ملتی ہے تو اس ایریا کے تھانہ انچارج کی جوابدہی ہوگی۔یہ حکم جسٹس پی کے ایس بگھیل اور جسٹس پنکج بھاٹیہ کی بینچ نے ہاشم پور پریاگراج رہائشی سشیل چندر شریواستو اور دیگر کی درخواست پر دیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ضلع انتظامیہ نے ہاشم پور روڈ پر ایل سی ڈی لگائی ہے جو صبح 4 بجے سے آدھی رات تک بجتی رہتی ہے۔میری ماں 85 سال کی عمر رسیدہ بزرگ ہیں۔ارد گرد بہت ہسپتال ہیں۔شور سے لوگوں اور مریضوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ افسر آواز آلودگی روکنے میں ناکام ہیں۔عرضی میں آواز آلودگی قانون پر سختی سے عمل کرانے کی مانگ کی گئی تھی ۔
کورٹ نے کہا بچوں، بوڑھوں اور ہسپتال میں داخل مریضوں کے ساتھ انسانی صحت کے لئے بلند آواز اور شور شرابہ خطرناک ہے۔کورٹ نے کہا کہ صوتی (آواز)آلودگی کنٹرول قانون کی خلاف ورزی شہریوں کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے سبھی ڈی ایم کو ٹیم بنا کر آواز آلودگی کی نگرانی کرنے اور قصورواروں پر کارروائی کی ہدایات دی ہیں۔کورٹ نے کہا کہ تمام مذہبی تہوار سے پہلے ڈی ایم ور ایس ایس پی میٹنگ کر قانون پر عمل کو یقینی کرائیں۔اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 5 سال تک کی قید اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔