جھانسی: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت میں رام راج نہیں، ناتھورام راج چل رہا ہے۔ اکھلیش نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ'اتر پردیش میں دھڑا دھڑ فرضی انکاؤنٹر ہو رہے ہیں۔لوگوں کو انصاف نہیں مل پا رہا ہے۔یہ حکومت رام راج کی بات کرتی ہے، جبکہ یہاں رام راج نہیں، ناتھو رام گوڈسے والا راج چل رہا ہے-
انہوں نے کہا کہ اس کی مخالفت میں ایس پی پوری ریاست میں ' نیائے یاترا' نکالنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔اس نیائے یاترا کا آغاز ضمنی انتخاب کے بعد للت پور سے کیاجائے گا۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ہے، پورا جھانسی سچ جانتا ہے اور یہ حکومت قصورواروں کو بچا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پشپیندر خاندان انصاف چاہتا ہے، انتظامیہ کا منصفانہ ہونا ضروری ہے۔اکھلیش نے تصادم کو فرضی قرار دیا اور کہا کہ پشپیندر کا قتل کیا گیا ہے۔
ایس پی سربراہ نے چنمیانند معاملے پر بھی حکومت کو گھیرا
انہوں نے کہاکہ' تیل مساج والی ویڈیو سب نے دیکھی ہوگی ۔ چنمیانند کو بچانے میں پوری حکومت مصروف ہے۔وہ بیٹی (طالبہ) جیل چلی گئی۔اناؤ معاملہ میں بھی بیٹی کو انصاف نہیں ملا۔اس کے والد کا قتل ہو گیا، تب سپریم کورٹ سے اس انصاف ملا۔بیٹی اور اس کے خاندان کو ایکسیڈنٹ میں مارڈالنے کی سازش رچی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں تصادم میں مارے گئے پشپیندر یادو کے خاندان سے ملاقات کرنے کے لئے اکھلیش بدھ کو ہی جھانسی آئے تھے۔ان سے ملنے کے بعد رات میں وہ جھانسی میں ہی رکے اور جمعرات کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نیائے یاتراکی معلومات دی۔پشپیندر کے ساتھ ہوئی مڈ بھیڑ کو فرضی قرار دیتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ ہائی کورٹ کے جج سے کرائی جانی چاہئے۔