Latest News

''کٹر پنتھی سوچ سے  نجات دلانے'' والے بیان پر اویسی کا جنرل بپن راوت کو جواب، کہی یہ بڑی بات

''کٹر پنتھی سوچ سے  نجات دلانے'' والے بیان پر اویسی کا جنرل بپن راوت کو جواب، کہی یہ بڑی بات

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین( اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے  سی ڈی ایس  جنرل بپن راوت سے سوال کیا ہے کہ مسلمانوں اور دلتوں پر حملہ کرنے والے لوگوں کو وہ کٹر پنتھی سوچ سے کس طرح نجات دلوائیں گے ۔ دراصل راوت نے جمعرات کو کہا تھا کہ ملک میں کٹر پنتھی سے نجات دلانے والے کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ یہ ویسے لوگوں کو علیحدہ کرنے کے لئے ضروری ہے، جن کی سوچ میں انتہا پسندی جڑ جما چکی ہے۔ حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ  اویسی نے جمعرات کو عادل آباد میں ایک جلسے سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ  کٹر پنتھی سوچ  سے نجات ان لوگوں کو دلانے کی ضرورت ہے جو پیٹ پیٹ کر مار ڈالتے ہیں اور معصوم دلتوں اور مسلمانوں کا قتل کرتے ہیں۔
اویسی نے کہا، میں   جنرل صاحب کو یہ مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کٹر پنتھی سوچ  سے نجات دلانا ہی چاہتے ہیں تو سنئے ، پہلے آپ کشور انصاف قانون کو پڑھیں۔تعزیرات ہند بچوں پر لاگو نہیں ہوتی ہے۔ آپ کٹر پنتھی سے کس طرح نجات دلانے کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا، جنرل صاحب کہتے ہیں کہ وہ بچوں کو  کٹر پنتھ سے نجات دلانے کے لئے نیا قانون لائیں گے۔میرٹھ کے ایس پی مسلم رہائشی علاقوں میں کہتے ہیں کہ وہ(مسلم) یہاں کا کھاتے ہیں اور گانے پاکستان کے گاتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ پاکستان جاؤ۔ ایسے افسران کو کٹر پنتھی سوچ  سے نجات کون دلائے گا۔دلتوں اور مسلمانوں کوپیٹ پیٹ کر  قتل کیا جا رہا ے ، ان حملہ آوروں کو  ایسی سوچ سے  نجات کون دلائے گا۔
اے آئی ایم آئی ایم  سربراہ نے کہا کہ آسام میں پانچ لاکھ بنگالی ہندؤوں اور اتنی ہی تعداد میں مسلمانوں کے نام غائب ہیں لیکن ہندؤوں کو سی اے اے  کے تحت شہریت مل جائے گی پر مسلمانوں کو نہیں ملے گی۔ اویسی نے کہا کہ سابق صدر فخرالدین  علی احمد کے کچھ رشتہ داروں کے نام بھی آسام میں غائب ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ اس غلطی کے ذمہ دار لوگوں کو بنیاد پرست سوچ سے نجات کون دلائے گا۔ انہوں نے کہا، یہ پہلی بار نہیں ہے جب انہوں نے عجیب بیان دیا ہے۔پالیسی کا تعین کوئی جنرل نہیں بلکہ سویلین انتظامیہ کرتا ہے۔پالیسی اور سیاست پر بول کر وہ سویلین انتظامیہ کو کمزور کر رہے ہیں۔
اویسی نے کہا پیٹ پیٹ کر جان لینے والوں کو اور ان کے سیاسی آقاؤں کو بنیاد کٹر پنتھی  اور بنیاد پرست سوچ سے کون آزاد کرائے گا؟ آسام کے بنگالی مسلمانوں کو شہریت دئیے جانے کی مخالفت کرنے والوں کے بارے میں کیا رائے ہے؟ کیا ان کی بنیاد پرست سوچ  کوتبدیل کیا جا سکتا ہے جو ہم پر این پی آر اور این آر سی کے ذریعے پریشانیاں تھوپ رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top