نیشنل ڈیسک : وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو 'گھس پیٹھیا' ( درانداز) کہنے پر بھاجپا نے پیر کے روز لوک سبھا میں کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری سے بیان واپس لینے اور بغیر شرط معافی مانگنے کی مانگ کی ۔ وقفہ صفر کے دوران وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے کہا کہ کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاکو 'گھسپیٹھیا' کہا ۔ مودی جی صرف بھاجپا ہی لیڈر نہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگرس کی صدر سونیا گاندھی گھسپیٹھیا ہیں ۔ اگر کانگرس میں کچھ بھی سمجھ ہے تو وہ معافی مانگے ۔
بھاجپا لیڈر نے کہا کہ چودھری خود مغربی بنگال سے آتے ہیں جہاں سے ہماری حکومت گھسپیٹیوں کو باہر کرنے کا کام کررہی ہے ۔ ملک کے عوام کو نریندر مودی کو زبردست مینڈیٹ دیا ہے لیکن کانگرس پارٹی انتخابات میں شکست کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ کانگرس کو مینڈیٹ پر یقین نہیں ہورہا ہے ۔ جوشی نے کہا کہ کانگرس پارٹی کے لیڈر ہی گھس پیٹھئے ہیں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے یہ بات بالواسطہ طور پر کانگرس صدر سونیا گاندھی کے حوالے سے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی عالمی مقبول لیڈر ہیں اور ان کی قیادت میں امت شاہ نے جموں کشمیر کے خاص درجے سے متعلق دفعہ 370 کی زیادہ تر شقوں کو منسوخ کرنے کا کام کیا ہے ۔
جوشی نے کہا کہ ادھیر رنجن چودھری کو معافی مانگنی چاہئے ۔ ریاستی وزیر ارجن رام میگھوال نے بھی کہا کہ چودھری کو اپنا بیان واپس لینا چاہئے اور بغیر شرط معافی مانگی چاہئے ۔ ایوان میں بھاجپا ممبران نے اپنی جگہ پر کھڑے ہوکر چودھری کے بیان کے لئے معافی مانگنے کی مانگ ۔ اس پر کانگرسی لیڈر ادھیر رنجن نے کہا کہ انہوں نے کس حالات اور کس لحاظ سے یہ بات کہی ، اسے سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ نریندر مودی ہمارے وزیر اعظم ہیں ۔