National News

کھانےکےلیےگنوا ئی جان ! غزہ میں امداد لینےوالوں پراندھا دھند فائرنگ، 70 فلسطینی ہلاک

کھانےکےلیےگنوا ئی جان ! غزہ میں امداد لینےوالوں پراندھا دھند فائرنگ، 70 فلسطینی ہلاک

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی فوجیوں نے جنوبی غزہ میں امریکہ اور اسرائیل کے حمایت یافتہ گروپ کے زیر انتظام ڈسٹری بیوشن سینٹرز سے غذائی اشیاء لینے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہوگئے۔ عینی شاہدین اور ہسپتال کے اہلکاروں نے یہ معلومات دی۔ یہ دونوں واقعات 'غزہ ہیومینٹیرین فاو¿نڈیشن' (GHF) کے زیر انتظام مراکز کے قریب پیش آئے۔ اس تنظیم نے امریکہ اور اسرائیل کے تعاون سے مئی کے آخر میں امدادی مواد کی فراہمی کی مہم شروع کی تھی۔ امریکی اور اسرائیلی حکومتیں غزہ میں اقوام متحدہ کی زیر قیادت امداد کی تقسیم کے روایتی نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا امدادی سامان حماس کے دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔ اقوام متحدہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ جی ایچ ایف نے کہا کہ اس نے بڑی تعداد میں فلسطینیوں میں کھانا تقسیم کیا ہے لیکن مقامی صحت کے حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تقسیم کے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ وہ صرف انتباہی گولیاں چلاتی ہے جب ہجوم اس کی افواج کے بہت قریب پہنچ جاتا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ہفتے کے روز تینا کے علاقے میں جی ایچ ایف امداد کی تقسیم کے مرکز کے قریب گولیوں کی زد میں آ کر متعدد فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ محمود موکیمر نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وہ دوسروں کے ساتھ امداد کی تقسیم کے مرکز کی طرف جا رہا تھا، لیکن جیسے ہی ہجوم آگے بڑھا، فوجیوں نے پہلے انتباہی گولیاں چلائیں اور پھر لوگوں پر "اندھا دھند" گولیاں چلا دیں۔ خان یونس کے ناصر ہسپتال نے بتایا کہ ہسپتال میں 25 لاشیں اور درجنوں زخمی لائے گئے ہیں۔ ہسپتال نے بتایا کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ایک اور جی ایچ ایف مرکز کے شمال میں شکوش کے علاقے میں ایک خاتون سمیت سات دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ وزارت صحت نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top