نیشنل ڈیسک:ہندوستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کے معاملے مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔ ہندوستان میں اب تک کورونا کے 499معاملے سامنے آئے ہیں تو وہیں اس سے دس افراد کی موت ہوگئی ہے ۔ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر اور کیرل ہے ۔ مہاراشٹر میں اب تک 97اور کیرل میں 95معاملے سامنے آئے ہیں۔ کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کے کئی صوبے پوری طرح سے لاک ڈائون ہیں تو کئی صوبوںمیں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ دراصل لا ک ڈائون کے باوجود بھی سوموار کو عوام گھروں سے باہر نکلے اور صوبہ کی حکومتوں کو احکام کی دھجیاں اڑائی جس کے بعد کئی صوبوں میں حکومت نے سختی دکھاتے ہوئے کرفیو لگا دیا گیا ۔
ان صوبوں میں کرفیو
سب سے پہلے پنجاب ، پڈوچیری اور پھر مہاراشٹر نے اپنے یہاں کرفیو کا اعلان کر دیا ، جب کہ سوموار کو سی ایم عہدہ سنبھالنے والے شوراج سنگھ چوہان نے دیر رات بھوپال اورجبلپور میں کرفیو لگانے کی بات کہی ۔ وہیں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ لوگ منگلوار سے لاک ڈائون کے قواعد کی تعمیل کریں نہیںتو حکومت کو سختی کرنی پڑے گی ۔ کیجریوال نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لئے حکومت اپنی پوری طاقت لگا رہی ہے آپ بھی مدد کریں ۔ دہلی میں ابھی بھی وائرس کے 30معاملات درج ہیں، اگرآپ لوگ لاپروائی کریں گے تو معاملے بڑھ سکتے ہیں۔
یہاں پوری طرح سے لاک ڈائون
6صوبوں اور یو ٹی کے کچھ حصوںکو لاک ڈائوں کیا گیاہے۔ سوموار کو تامل ناڈو، ہماچل ،ہریانہ ، منی پور، اسام، اترا کھنڈ اور جھارکھنڈ جیسے صوبوں نے 31مارچ تک پوری طرح سے لاک ڈاون کا اعلان کیا ۔ ساتھ ہی یہاں پر دفعہ 144بھی لاگو رہے گی۔ ان صوبوں میں 1897کے ایپیڈمک ڈیزیز ایکٹ کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔ جس کی خلاف ورزی پر 6ماہ جیل یا پھر 1000روپے جرمانہ ، یا دونوں ہی سزائوں کا اہتمام ہے ۔وہیںمرکزی وزارت صحت نے بھی کہا کہ افسر تالابندی کا سختی سے تعمیل کروائیں اور قواعد توڑنے والوں پر قانونی کاررائی کی جائے۔
ملک کے اندر اڑان نہیں بھریں گے جہاز
ٹرین اور میٹرو کے بعد اب گھریلو اڑانوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔منگلوار آدھی رات 12بجے کے بعد کوئی گھریلو فلائٹ نہیں اڑے گی ۔ مرکزی حکومت نے سوموار کو حکم جاری کیا کہ منگلوار رات 11.59بجے کے بعدکوئی جہاز اڑان نہیں بھرے گا۔ حالانکہ یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ پابندی کب تک رہے گی ۔ جبکہ کارگو جہاز اڑتے رہیں گے۔
دونوںایوانوں کی کارروائی غیرمعینہ مدت کے لئے ٹلی
کورونا وباکو دیکھتے ہوئے ایوان کے دونوں ہائوس سوموار کو غیر معینہ مدت کے لئے ٹال دیئے گئے۔ہائی کورٹ سمیت دہلی کی سبھی عدالتیں چار اپریل تک بند رہیںگی۔ وہیں سپریم کورٹ میں دو بینچ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سے سماعت کریں گی۔