نئی دہلی: مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت وادی کشمیر میں برسوں سے بند پڑے 50 ہزار مندروں، جن کو سالوں پہلے بند کر دیا گیا تھا ان کی بھی سروے کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ یہ ایسے مندر ہیں جو یا تو ٹوٹے او ر خستہ ہیں یاپھر جن کی مورتیاں توڑی گئی ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ وادی میں بند پڑے سکولوں کو پھر سے کھلوانے کے لئے انکا بھی سروے کرایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وادی میں بند پڑے سکولوں کا سروے کرانے اور ان کو پھر سے کھولنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔
مرکزی وزیرنے بنگلورومیں ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں میں لگ- بھگ پچاس ہزار مندر بند کرائے گئے ہیں، جن میں سے کچھ کوتباہ کردیا گیااور مورتیوں کو توڑدیا گیا تھا۔ ہم نے اس طرح کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے ۔
کشن ریڈی نے اس سے پہلے اتوار کوپاکستان کو وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ تھاکہ اگر وہ بھارت کے ا ساتھ جنگ میں الجھتا ہے تواس کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان یا پاکستان کی فوج کھوکھلی دھمکیوں سے کسی کو بھی ڈرا نہیں سکتی ۔ بھارت کے وزیر اعظم بزدل اور قائر نہیں ہیں۔یہ ایک ایسی حکومت ہے جو ملک کی خود مختاری اور اس کی سالمیت کی حفاظت کرتی ہے۔یہ ایک محب وطن حکومت ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی پر کارروائی کر رہی ہے۔کشن ریڈی نے کہا کہ کشمیر کو دہشت گردی سے آزاد کرانے کا آپریشن چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے امریکہ کے ہیوسٹن میں کشمیری پنڈتوں سے ملاقات کی۔ اس دوران وہاں کشمیری تنظیم کے نمائندے سریندر کول جذباتی ہو گئے۔
بتا دیں کہ مودی حکومت نے 5 اگست کو جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹا دیا ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹانے کے ساتھ ہی جموں کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ابھی جموں کشمیر اور لداخ دو الگ الگ مرکز کے تحت علاقے ہیں۔پی ایم مودی نے آرٹیکل 370 ہٹانے کے بعد کہا تھا کہ یہ ایک تاریخی بھول کا سدھار ہے اور اس سے کشمیر اور لداخ کی مناسب ترقی ہوگی۔