نئی دہلی: جموں و کشمیر سے متصل پاکستان کی سرحد کے پار دراندازی کی فراق میں بیٹھے افغانی دہشت گردوں کا ہونا سکیورٹی فورسز کے لئے تشویش کا سبب بنا ہوا ہے۔سکیورٹی کے طریقہ کار سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ سرحد پار 50 سے 60 لانچنگ پیڈ پر تقریباً 300 دہشت گرد ہیں جو موقع ملتے ہی دراندازی کی فراق میں ہیں۔تشویش کی بات یہ ہے کہ ان میں نسبتاً کافی تعداد میں افغانی دہشت گرد بھی ہیں۔یہ دہشت گرد پاکستانیوں سے بہتر تربیت اور اچھے جنگجو مانے جاتے ہیں۔
ذرائع نے افغانی دہشت گردوں کی مخصوص تعداد تو نہیں بتائی لیکن کہا کہ اتنے افغانی سرحد پار پہلے نہیں دیکھے گئے۔برفباری کی وجہ سے اب یہ دہشت گرد دراندازی نہیں کر پا رہے ہیں لیکن مارچ اپریل میں برف پگھلنے کے ساتھ ہی یہ موقع ملتے ہی ہندوستانی سرحد میں دراندازی کی کوشش کریں گے۔ان دہشت گردوں کا بنیادی نشانہ سکیورٹی فورسز ہی رہیں گی اوریہ جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اکسانے اور انتظامیہ کے خلاف لانے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع نے ساتھ ہی کہا کہ اس بار کسی کے لئے بھی لوگوں کو بھڑکانا اور بدامنی پھیلانے کے لئے ان کا استعمال کرنا آسان نہیں ہو گا۔ذرائع نے کہا کہ اس کے علاوہ ڈرون استعمال بھی سکیورٹی فورسز کے لئے سر درد بن سکتا ہے۔ اس کے لئے سرحد پر تعینات سکیورٹی فورسز کو ڈرون مخالف ٹیکنالوجی سے لیس کیا جانا ضروری ہے۔حالانکہ سکیورٹی فورسز اور فوج کو حکم ہے کہ اگر کوئی ڈرون ان کے ہتھیاروں کی ماک سرحد کے دائرے میں آئے تو اسے فوری طور پر مار گرایا جانا چاہئے۔