لکھنؤ: ایودھیا فیصلے پر مزید 4 نظر ثانی عرضیاں داخل کی گئی ہیں ۔ اے آئی ایس پی ایل بی کی حمایت سے مصباح الدین ، حسب اللہ ، حاجی محبوب ، رضوان احمد نے عرضی داخل کی ۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اگر معاملے کی سماعت کھلی عدالت میں ہوئی تو پیروی راجیو دھون کریں گے ۔
کیا کہا گیا عرضیوں میں :
فیصلہ 1992 میں مساجد گرائے جانے کو منظوری جیسا ۔
غیر قانونی طور پر رکھی گئی موتی کی حمایت میں فیصلہ سنایا گیا ۔
غیر قانونی حرکت کرنے والوں کو زمین دی گئی ۔
مسلمانوں کو 5 ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ پورا انصاف نہیں کہا جا سکتا ۔
ایس پی معاملے پر دوبارہ غور کرے ۔
ہندو مہا سبھا بھی داخل کرے گا نظر ثانی عرضی
ہندو مہا سبھا بھی ایودھیا معاملے پر نظر ثانی عرضی داخل کرے گا ۔ ہندو مہا سبھا پہلا ہندو فریق ہے جو ایودھیا رام جنم زمین معاملے میں نظر ثانی عرضی داخل کرے گا ۔ ہندو مہا سبھا کے وکیل وشنو شنکر جین کے مطابق اگلے ہفتے وہ نظر ثانی عرضید اخل کریں گے ۔ ہندو مہا سبھا کا کہنا ہے کہ زمین پر ہندوؤں کے حق میں گئی اور مسلم فریق کو 5 ایکڑ زمین دینے کے فیصلے پر عدالت نظر ثانی کرے ۔
ہندو مہا سبھا کا کہنا ہے کہ آئینی بنچ نے اپنے فیصلے میں مانا ہے کہ متنازعہ زمین کے اندرونی حصے اور باہری حصے پر ہندوؤں کا دعویٰ مضبوط ہے ۔ ایسے میں مسلم فریق کو 5 ایکڑ زمین مسجد کی تعمیر کیلئے نہیں دینی چاہئے ۔