لدھیانہ : 10 مہینے پہلے قدوائی نگر علاقے میں واقع شو شکتی مندر کی چھت پر اپنی ماں میرا شرما کی گود میں کھیل رہی 2 سالہ بیٹی پھالگونی شرما کے سر میں لگی گولی کے معاملے میں پولیس کی جانچ ایف ایس ایل رپورٹ پر ٹکی تھی ۔موہالی سے آئی اس رپورٹ میں خلاصہ ہوا ہے کہ اس معاملے میں پولیس کے ذریعے برآمد کئے گئے 32 بور کے 21 لائسنسی ریوالور لے کر جانچ کیلئے بھیجے تھے ، ان میں سے کسی سے گولی نہیں چلی ہے ۔ گولی لگنے کے بعد ڈاکٹروںنے پھالگونی کو تو بچا لیا لیکن گولی کا خول ابھی بھی اس کے دماغ میں ہے ۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اسے نکالا گیا تو بچی کی جان بھی جا سکتی ہے ۔ فی الحال یہ بچی بالکل صحتمند ہے اور عام بچوں کی طرح کھیل کود میں مست رہتی ہے ۔ ایف ایس ایل رپورٹ آنے کے بعد پولیس کی جانچ کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور دوسری طرف گولی چلانے والے سے متعلق ابھی تک پردہ نہیں اٹھا ۔
یہ ہے معاملہ
9 نومبر 2018 کو پولیس کو دی شکایت میں مندر کے پجاری دیپک شرما نے بتایا تھا کہ اس کی اہلیہ اور بیٹی چھت پر موجود تھے ۔ شام کے وقت اچانک بیٹی کے سر سے خون نکلنے لگا ۔ انہیں لگا کہ کسی نے پتھر مار کر بیٹی کو زخمی کر دیا ہے ۔ جسے نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا ۔ جہاں ڈاکٹروں نے بڑے ہسپتال لے جانے کی صلاح دی ۔ جس کے بعد ماڈل ٹاؤن میں واقع پرائیویٹ ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں علاج کرنے پر پتہ چلا کہ بچی کے سر میں گولی کا خول گھسا ہے ۔ جس پر پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے کیس درج کیا تھا ۔
جس کے بعد پولیس نے مندر کے دائرے میں 500 میٹر میں رہنے والے لوگوں کی فہرست تیار کی تھی ۔ جن میں 21 لوگوں کے نام سامنے آئے تھے ۔ جن کے پاس 32 بور کا لائسنسی ریوالور تھے ۔ پولیس نے ان سبھی کی فورینسک جانچ کروائی تھی ۔ جہاں سے گذشتہ دنوں آئی رپورٹ میں پتہ چلا کہ ان میں سے کسی بھی ریوالور سے گولی نہیں چلی ۔ اس سے پولیس جانچ کو کافی بڑا جھٹکا لگا ۔ ایسے میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ پولیس جانچ ابھی بھی وہیں کھڑی ہے ۔ جہاں سے شروع ہوئی تھی ۔