ڈھاکہ : بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے اپریل میں 19 سالہ ایک لڑکی کو زندہ جلا کر اس کا قتل کرنے کے معاملے میں جمعرات کو 16 لوگوں کو موت کی سزا سنائی ہے ۔
اس واردات کی مخالفت میں ملک بھر میں وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے ۔ نصرت جہاں رفیع نے ایک مدرسے کے مولانا کے خلاف جنسی استحصال کی شکایت واپس لینے سے انکار کردیا تھا ۔ جس کی وجہ سے کیرون ڈال کر اسے زندہ جلا دیا گیا تھا ۔
پراسیکیوشن حافظ احمد نے لوگوں کی بھاری تعداد کے درمیان عدالت میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ ،' یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ بنگلہ دیش میں کوئی بھی قاتل قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا ۔ ہمارے یہاں قانون کا راج ہے ۔