پاکستان کے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے پوچھ گچھ کے دوران افسروں نے مارپیٹ کی۔عباسی کو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، تفتیش کے دوران ایک افسر عباسی سے اس قدر ناراض تھا کہ اس نے سابق وزیر اعظم پر پانی کا گلاس پھینک کر مارا۔عباسی کو بدعنوانی کے الزام میں 19 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا۔اس کے بعد سے ہی وہ نیشنل کاؤنٹبیلٹی بیورو یعنی نیب کی حراست میں ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق عباسی سے نیب کے ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ پوچھ گچھ کے دوران عباسی نے کچھ سوالوں کو جواب دینے سے انکار کر دیا۔ان کے اس سلوک سے نیب کا ایک افسر غصے میں آ گیا۔اس نے آپا کھوتے ہوئے، سابق وزیر اعظم سے مارپیٹ کی۔مارپیٹ کے بعد اس نے غصے میں پانی سے بھرا ہوا گلاس عباسی پر پھینک دیا۔عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی گھوٹالے میں اہم کردار ادا کیا۔اس گھوٹالے کی وجہ پاکستان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے گیس ایجنسی کے ٹھیکے چہیتوں لوگوں کو دلائے۔ پاکستانی جانچ ایجنسی نے تفتیش میں تعاون کے لئے ایک ماہر کی خدمات لیں۔جب عباسی سے پوچھ گچھ کی جا رہی تھی، تب وہ بھی وہیں موجود تھا۔جب عباسی نے تعاون نہیں کیا تو ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔
وہیں، اس کیس کے میڈیا میں آنے کے بعد نیب نے مارپیٹ کے الزامات کو سرے سے خارج کردیا۔ اگرچہ، اشاروں میں ہی سہی اس نے اس کی تصدیق کرنے کی غلطی بھی کر دی۔
جانچ ایجنسی نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ، تفتیشی ٹیم میں شامل محمدزبیر نے حالات سنبھال لئے تھے۔تاہم، سابق پاکستان میںسابق سربراہوںسے مارپیٹ کا واقعہ پاکستان میں نیا نہیں ہے۔ضیا الحق کے دور میں ذوالفقار علی بھٹو اور مشرف کے دور میں نواز شریف سے بھی جانچ ایجنسیوں نے مارپیٹ کی تھی۔